مہر خبررساں ایجنسی نے ترک خبررساں ایجنسی آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی اختتامی تقریب میں رکن ممالک کے باہمی اختلافات کی بنا پراختتامی بیانیہ پیش نہیں کیا جاسکا جس کے بعد اجلاس اختتامی بیانیہ قرائت کئے کئے بغیر ہی اختتام پذیرہوگیا۔ اسلامی تعاون تنظیم کے تیرہویں سربراہی اجلاس میں صرف فلسطین کے بارے میں مشترکہ بیانیہ پیش کیا گيا۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے فلسطین کے بارے میں مشترکہ بانیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام فلسطینی قوم کو کبھی تنہا نہیں چھوڑےگا۔
رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی اور ان کے ہمراہ وفد نے استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے بیانیہ پر شدید اعتراض کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی اختتامی تقریب میں شرکت نہیں کی۔اطلاعات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے اختتامی بیانیہ میں ایران اور حزب اللہ کے خلاف کچھ شقیں ہیں جنھیں سعودی عرب نے بیانیہ میں رکھوایا ہے اور جس پر ایران کو شدید اعتراض ہے جس کی بنا پر ایرانی صدر اور اس کے ہمراہ وفد نے اختتامی تقریب کا بائيکاٹ کردیا ، ایران کا کہنا ہے کہ یہ شقیں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اہداف کے سراسر خلاف ہیں کیونکہ اجلاس کا عنوان اتحاد پر مبنی ہے اور یہ بیانیہ سربراہی اجلاس کی روح کے منافی ہے۔
آپ کا تبصرہ