مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ جنتی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نےشرکت کی، خطیب نماز جمعہ نے اقتصادی پالیسیوں پر عمل کرنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی اقتصادی اور معاشی پالیسیوں پر عمل کے ذریعہ ہی اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کو مزاحمتی اقتصاد، اور عمل و اقدام کے نام سے موسوم کیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ملک کے تمام ادارے ملکر مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کریں اور ملکی وسائل سے مزاحمتی اقتصاد کے سلسلے میں بھر پوراستفادہ کریں ۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک گفتگو بہت ہوچکی ہے لہذا اب عمل اور اقدام کی ضرورت ہے تاکہ عوام معاشرے اور سماج کے اندر مزاحمتی اقتصادی اور معاشی پالیسیوں کے اثرات کو مشاہدہ کرسکیں۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں کے نفاذ میں انقلابی فیصلے کی ضرورت ہے اگر ہم اقتصاد کے شعبہ میں انقلابی طرز پرعمل کریں تو پھر ان افراد کے خلاف ہمیں انقلابی کارروائی کرنے چاہیے جنھوں نے ملک کے اندر سرمایہ کاری کرنے کے بجائے انڈونیشیا، ترکی ، امارات اور یورپ میں اربوں ڈآلر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
آیت اللہ جنتی نے کہا کہ سپاہ دشمن کی آنکھوں میں کانٹا ہے لہذآ دشمن سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف اپنی معاندانہ سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے حالانکہ اگر سپاہ نہ ہو تو ملک کی سکیورٹی اور سلامتی ہی باقی نہ رہے ۔
آپ کا تبصرہ