مہر خبررساں ایجنسی نے لبنان کے اخبار الاخبار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر حکومت اور سعودی عرب کی حکومت نے ایک معاہدے پر دسختط کئے ہیں جس کی روشنی میں مصر نے اپنے صنافیر اور تیران جزیروں کو سعودی عرب کے ہاتھ فروخت کرکے مصری حاکمیت کو سعودی عرب کے حوالے کردیا ہے۔ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان اور مصر کے وزیر اعظم اسماعیل شریف نے سرحدی معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔
اخبار کے مطابق اس معاہدے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے اور سعودی عرب کی مصر کو مالی مدد اسی سلسلے کی کڑی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق صنافیر اور تیران جزیرے گذشتہ 60 سال سے مصر کے کنٹرول میں تھےاور یہ دونوں جزیرے مصر کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں جسے مصری صدر نےبڑی آسانی کے ساتھ سعودی عرب کو فروخت کردیا ہے۔
الاخبار کے مطابق معاہدے کامتن مبہم ہے اور اس کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں گذشتہ 6 ماہ میں مصر اور سعودی عرب کے درمیان اس معاہدے کے بارے میں خفیہ مذاکرات جاری رہے ہیں۔
مصری عوام اس معاہدے کی تفصیلات جاننے کے لئے بےچین ہیں جبکہ مصری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کو اس وقت تک مخفی رکھا جائے گا جب تک اسے مصر کی پارلیمنٹ میں منظوری کے لئے بھیج نہ دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق مصرکی پارلیمنٹ اس معادے کو آسانی سے منظور کردےگی کیونکہ پارلیمنٹ میں صدر السیسی اور سعودیہ کے حامی نمائندوں کی اکثریت موجود ہے جبکہ صدر السیسی نے سعودی عرب کے بادشاہ کے ساتھ ملکر مصر سے اخوان المسلمین کا جنازہ ہی نکال دیا ہے اور مصر کے سابق جمہوری صدر محمد مرسی کو لوہے کی سلاخوں کے پیچھے بند کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ