مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں ولی فقیہ کے نمائندے کے مشیر جنرل محمد علی آسودی نے کہا ہے کہ ایران کا میزائل سسٹم دفاعی نوعیت کا ہے اور امریکہ ایران کی دفاعی طاقت کو روکنے کے لئے بہانہ تلاش کررہا ہے دشمن کی بات کو دہرانا عقلمندی نہیں بلکہ جہالت اور نادانی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کا میزائل نظام مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا ہے اور ہر ملک کو حق ہے کہ وہ اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کی تلاش و کوشش کرے اورایران بھی اپنے ملکی اور قومی مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں اپنےدفاع کو مضبوط بنانے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہے۔ جنرل آسودی نے کہا کہ گروپ 1+5 اور ایران کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے میں کہیں بھی میزائل کا ذکر نہیں ہے اور ایران کا میزائل کے شعبے میں اپنی دفاعی توانائیوں میں اضافہ کرنا ایران کامسلم حق ہے۔
جنرل آسودی نے کہا کہ امریکہ کی منہ زوری کا مقابلہ صرف طاقت کے زور پر ہی ممکن ہے کیونکہ امریکہ کسی بھی عقلی اور منطقی بات کو تسلیم نہیں کرتا وہ صرف زور اور طاقت کی زبان سمجھتا ہے لہذا دفاعی طاقت کے ذریعہ ہی امریکہ کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
جنرل آسودی نے کہا کہ امریکہ در حقیقت اسلامی نظام کے خلاف ہے اور میزائل نظام، انسانی حقوق اور دیگر امور کو وہ صرف بہانے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں بھی امریکیوں کا جھوٹ دنیا کے سامنے نمایاں ہوگیا اور آخر کار انھوں نے تسلیم کرلیا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کوئی انحراف نہیں ہے۔
جنرل آسودی نے کہا کہ ملک و قوم کے دفاع کی بات عالمی سطح پر قابل قبول بات ہےاور ملک و قوم کے دفاع کے لئے فوجی طاقت میں اضافہ ضروری اور عقلی اور منطقی بات ہے۔
آپ کا تبصرہ