مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی صدر حسن روحانی کی نمائندگی میں انڈونیشیا کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہے یہ اجلاس مسئلہ فلسطین کے بارے میں تشکیل ہوا ہے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے انڈونیشیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں ایران کے خلاف سامراجی طاقتوں کا دباؤ صرف ایران کی مسئلہ فلسطین کے بارے میں پالیسیوں کی وجہ سے تھا اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایران کی پالیسی جاری رہےگی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو اپنی وحشیانہ اور بہیمانہ کارروائیوں کا نشانہ بنا کر انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے اور اسرائیل کے مجرمانہ اقدام کی امریکہ بھر پور حمایت کررہا ہے ۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں متحد ہوکر اقدام کریں اور مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصی کے بارے میں امریکہ اور اسرائیل کو ٹھوس اور واضح پیغام ارسال کریں ۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو باہمی تنازاعات میں الجھنے کے بجائے مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ