24 اپریل، 2025، 7:55 AM

ایران و امریکہ کے مذاکرات میں پیش رفت پر اسرائیلی سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر

ایران و امریکہ کے مذاکرات میں پیش رفت پر اسرائیلی سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر

ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں مثبت پیشرفت پر صہیونی سیاسی حلقے شدید تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان عمان اور روم میں بالواسطہ مذاکرات کے دو دور کامیابی سے انجام پذیر ہونے کے بعد اسرائیلی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

صہیونی جریدے یروشلم پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے سیاسی اور دفاعی حلقے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت پر شدید صدمے اور حیرت کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان حلقوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے متعلق موقف میں نمایاں تبدیلی پر خاصی تشویش ہے۔ صدر ٹرمپ جنہوں نے 2024 میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، اب 2025 میں ایک مختلف حکمت عملی اپناتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکام کے بقول یہ معاہدہ انتہائی ناقص ہوسکتا ہے اور ماضی میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کو متاثر کرسکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں صہیونی حکومت نے ایران اور امریکہ کے درمیان کسی ممکنہ معاہدے کو ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔

اسی سلسلے میں اسرائیل کے وزیر برائے اسٹریٹیجک امور اور موساد کے سربراہ پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کو پیرس روانہ کیا گیا۔ جس کا مقصد مشرق وسطی کے امور پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف اور ایران سے مذاکرات کے لیے امریکہ کے سینیئر نمائندے سے ملاقات کرنا تھا۔

صہیونی وفد کی کوشش یہ تھی کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات کی سمت کو تبدیل کیا جائے، تاہم اب تک یہ کوششیں کامیاب ہوتی نظر نہیں آرہیں۔

News ID 1932126

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha

    تبصرے

    • Syed Munir Hussain Shah PK 09:48 - 2025/04/24
      0 0
      Good news
    • Syed Munir Hussain Shah PK 09:48 - 2025/04/24
      0 0
      Good news