مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے شام کے امور میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ شامی صدر بشاراسد کو ہرصورت میں اقتدار چھوڑنا ہوگا چاہے اس کے لیے فوجی طاقت کا راستہ ہی کیوں نہ اختیار کرنا پڑے حالانکہ سعودی عرب فوجی طاقت کے ذریعہ ابھی تک یمن کے منحرف اورفراری صدر کومسند اقتدارتک نہیں پہنچا سکا ہے لیکن اب وہ ایک دوسرے عرب ملک کے صدر کو اقتدار سے ہٹانے کی بات کررہا ہے۔عادل الجبیر نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات کا راستہ ناکام ہوگیا تو طاقت کے زور پرشامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے جانا ہوگا تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ شامی صدر کو اقتدار ہر حال میں چھوڑنا ہی ہوگا چاہے اس کے لیے وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں یا انہیں طاقت کے بل پر ہٹادیا جائے۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور ترکی کے حکام کہیں دوسروں کو ہٹاتے ہوئے خود ہی نہ ہٹ جائیں ۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کرائے کے فوجی اکٹھے کرنے کے لئے ادھر ادھر سے بھیک مانگ رہا ہے۔
سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے شام کے امور میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ شامی صدر بشاراسد کو ہرصورت میں اقتدار ہٹایا جائے گا چاہے فوجی طاقت کا راستہ ہی کیوں نہ اختیار کرنا پڑے حالانکہ سعودی عرب فوجی طاقت کے ذریعہ ابھی تک عرب ملک یمن کے منحرف اورفراری صدر کومسند اقتدارتک نہیں پہنچا سکا ہے لیکن اب وہ ایک دوسرے عرب ملک کے صدر کو اقتدار سے ہٹانے کی بات کررہا ہے۔
News ID 1861838
آپ کا تبصرہ