مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں وہابی دہشت تنظیم داعش کے بارے میں سکیورٹی ادارے مستعد ہیں اور پاکستان میں داعش کا سایہ تک برداشت نہیں کریں گے پاکستانی ذرائع کے مطابق اکثر وہابی مدارس اور اداروں کی داعش دہشت گرد تنظیم کو حمایت حاصل ہے اب تک پنجاب سے درجنوں داعش دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے داعش وہابی خیالات ، نظریات اور عقیدے کا نام ہے اور وہابی نظریات کے لوگ پاکستانی حکومت میں شامل ہیں جن کی ہمدردیاں داعش کے ساتھ ہیں۔پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا وجود نہیں ہے، نہ ہی داعش کو پاکستان میں برداشت کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ہی پنجاب پولیس نے سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں داعش کے ایک سیل پر چھاپہ مارا تھا جبکہ پولیس نے صوبے بھر سے داعش سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن ان تمام شواہد کے باوجود پاکستانی حکومت داعش کے وجود سے انکار کررہی ہے۔ حالانکہ داعش دہشت گرد وہابی نظریہ کی حامل تنظیم ہے جس میں تمام وہابی مدارس اور ادارے شامل ہیں۔
ادھر دو روز قبل ہی صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں نادرا دفتر پرخودکش حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھےاوراس حملے کی ذمہ داری بھی داعش کے حامی دہشت گرد گروہ جماعت الاحرار نے قبول کی تھی.
آپ کا تبصرہ