مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت کے انکار کے باوجود پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں پنجاب میں سیالکوٹ سے 8 داعش دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خواتین ونگ کا انکشاف ہوا ہے۔وہابی ادارے اور وہابی مدارس وہابیوں کو جوق در جوق داعش میں بھرتی کرنے میں مصروف ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سپرنٹنڈنٹ مہرجاوید نے حساس اداروں کو اپنا بیان قلمبند کرایا ہے جس کے مطابق ان کی اہلیہ فرحانہ عراق اور شام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش سے رابطے میں تھیں اورانہوں نے داعش میں شمولیت کے لئے کئی لوگوں کو اس کی ترغیب بھی دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے لاہور کی وحدت کالونی میں چھاپہ مارا تو مہر جاوید کی اہلیہ فرحانہ ملک شام کے لئے روانہ ہوچکی تھی اور فرحانہ اپنے ہمراہ 10 افراد کو بھی لے کر شام پہنچ گئی ہے۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں داعش نے اپنے قدم نہیں جمائے ہیں لیکن چند افراد انفرادی طورپرداعش کا نام استعمال کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل سیالکوٹ سے داعش سے تعلق کے شبے میں 9 افراد گرفتار ہوئے تھے جن کی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے سرکاری طور پر تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان دہشت گردوں نے باقاعدہ اپنا ایک سیل قائم کررکھا تھا۔ اس سے چند روز قبل کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کراچی کے سربراہ راجہ عمرخطاب نے بھی شہر میں داعش کے فعال خواتین ونگ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند پڑھے لکھے اورخوشحال گھرانوں کی خواتین داعش کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ