19 نومبر، 2015، 4:43 PM

پیرس حملوں کے بعد ملنے والا شامی پاسپورٹ کے بارے ميں انکشاف

پیرس حملوں کے بعد ملنے والا شامی پاسپورٹ کے بارے ميں انکشاف

فرانسیسی دارالحکومت میں ہونے والی دہشتگردی کے بعد شامی مہاجرین کا یورپ میں داخلہ خطرے میں پڑگیا ہے جس کی ایک وجہ حملہ کرنے والے دہشتگردوں میں سے ایک کی لاش کے قریب ملنے والا شامی پاسپورٹ بھی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانسیسی دارالحکومت میں ہونے والی دہشتگردی کے بعد شامی مہاجرین کا یورپ میں داخلہ خطرے میں پڑگیا ہے جس کی ایک وجہ حملہ کرنے والے دہشتگردوں میں سے ایک کی لاش کے قریب ملنے والا شامی پاسپورٹ بھی ہے۔ اسی پاسپورٹ کی بناء پر شامی مہاجرین کے روپ میں دہشتگردوں کی آمد کے خدشات بھی ظاہر کئے جارہے ہیں لیکن اب جرمن وزیرداخلہ نے اس شک کا اظہار کردیا ہے کہ دہشتگرد کے پاس ملنے والا شامی پاسپورٹ شامی پناہ گزینوں کے خلاف کسی سازش کا حصہ ہے اور اسے دہشتگردوں نے حملے کی جگہ پر عمداً چھوڑا۔ جریدے ’دی ایج‘ کے مطابق جرمن وزیرداخلہ تھامس ڈی میزرے کا کہنا ہے کہ متعدد شواہد موجود ہیں کہ یہ پاسپورٹ جعلی ہے اور اس کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ داعش کے دہشتگرد مہاجرین کے روپ میں یورپ میں داخل ہورہے ہیں۔ فرانسیسی تحقیق کار بھی حملوں کی جگہ سے ملنے والے پاسپورٹ کا تجزیہ کررہے ہیں جو بظاہر 25 سالہ شامی نوجوان احمد المحمد کو جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی ان چند یورپی ممالک میں سے ایک ہے جو شامی مہاجرین کو کھلے دل سے خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ جرمن حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیرس حملوں کے ذریعے شامی پناہ گزینوں کے لئے یورپ میں مخالفت اور مسائل بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے اور جعلی پاسپورٹ کو بھی داعش کی کاروائیوں کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

News ID 1859690

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha