مہر خبررساں ایجنسی نے سحر ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایٹمی مذاکرات اور اس کے بعد کے مراحل میں رہبر انقلاب اسلامی کی رہنمائیوں اور حمایتوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نام اپنے خط میں یقین دہانی کرائی ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں مقابل فریق کی پابندی پر پوری دقت کے ساتھ نظر رکھی جائے گی اور اس سلسلے میں مناسب جواب دینے کے لئے اعلی قومی سلامتی کونسل میں ضروری فیصلے کئے جائیں گے- صدرمملکت حسن روحانی نے اس خط میں کہا ہے کہ ایرانوفوبیا اورعلاقے کی سیکورٹی کے لئے ایران کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کا صیہونی منصوبہ ناکام ہوگیا ہے- انہوں نے اس خط میں کہا ہے کہ ایرانی عوام، رہبرانقلاب اسلامی اور حکومت کی ہوشیاری و دانشمندی، امن پسندی اوراستقامت کا پوری دنیا اعتراف کرنے پر مجبور ہوئی ہے اور اب علاقے میں امن و استحکام کی برقراری میں ایران کے مثبت کردار کو سب نے تسلیم کرلیا ہے- انہوں نے کہاکہ مسلمہ حق کے طورپر پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کا ایرانی عوام اور رہبرانقلاب اسلامی کا مطالبہ اس وقت پورا ہوچکا ہے اور ایران کے ایٹمی پروگرام منجملہ یورینیم کی افزودگی اور ہیوی واٹر ری ایکٹر کے معاملے کو پوری دنیا حتی ایران کے مخالفین نے بھی ایک پرامن ایٹمی پروگرام کے طورپر جو صنعتی اور تجارتی میدانوں میں بروئے کارلایا جائے گا تسلیم کرلیا ہے- صدر روحانی نے اس خط میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بارسلامتی کونسل کے غیرمستقل ممبرکی حیثیت سے یورینیم کی افزودگی کے ایران کے حق کو صراحت کے ساتھ تسلیم کیا گیا ہے اور ایران کو ایک ایٹمی ملک کی حیثیت سے احترام کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے- صدر روحانی نے کہا کہ ایران کے ایٹمی معاملے کو جسے ناحق طریقے سے عالمی امن وصلح کے لئے خطرہ بنا کر پیش کیا جارہا تھا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منشور کی ساتویں شق سے خارج کردیا گیا اور سلامتی کونسل نے بھی ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں اپنے موقف میں واضح اور بنیادی تبدیلی کا اعلان کردیا ہے- انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف سلامتی کونسل، یورپی یونین اورامریکا و مغرب کی ظالمانہ اوریکطرفہ پابندیاں ختم ہوگئیں اور پابندیوں کا نظام اور عالمی نفسیاتی فضا جس کی وجہ سے ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو سخت اور کہیں کہیں ناممکن بنادیا گیا تھا پوری طرح دم توڑ گئی ہے-
آپ کا تبصرہ