مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر سمیت ملک میں ہندوستانی مداخلت کے معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ثبوت پیش کرنے کے لیے باضابطہ دستاویزات بھی تیار کرلی گئی ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت، پاکستان کے غیر ریاستی عناصر پر الزام عائد کرتا ہے تاہم پاکستان کو ریاستی عناصر کی مداخلت کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی مداخلت سے متعلق باضابطہ دستاویز تیار کی ہے جو اقوام متحدہ میں پیش کی جائے گی جب کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر، بھارتی مداخلت اور جنوبی ایشیاء کے اسٹریٹجک توازن کو لاحق خطرات کے معاملے کو بھی اُٹھایا جائے گا۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے دوران بھارت سے کسی ملاقات کے لیے نہیں کہا جائے گا اور اب بھارت کو یہ عمل خود شروع کرنا چاہئے اور اب جب بھی مذاکرات پھر شروع ہوں دونوں ملک کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کشمیری رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں پر بھارت کے اعتراضات قبول نہیں کرے گا کیونکہ کشمیری اس تنازعہ کے بنیادی فریق ہیں۔
آپ کا تبصرہ