مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے حکام نے طالبان رہنما ملا عمر کے حوالے سے تمام سوگ کی تقریبات پر پابندی عائد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسا کرنے والے افغانستان فورسز کا ہدف بن سکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق افغان فورسز نے غزنی میں ملا عمر کی غائبانہ نماز جنازہ کو نشانہ بنایا جس کے دوران کئی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے ترجمان حسیب صدیقی نے کہا کہ ملا عمر دہشت گرد اور افغانستان کی حالیہ تاریخ میں پسماندگی کی سب سے وجہ تھے۔ انہوں نے کہا ملا عمر ہزاروں افغانیوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں اور ان کے سوگ میں منائی جانے والی کوئی بھی تقریب اس قوم کے ہزاروں شہیدوں کی توہین ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان حکومت نے تمام سکیورٹی اور دفاعی فورسز کو حکم دیا ہے کہ ان کی حمایت میں نکالی جانے والی کوئی بھی ریلی فوج اہداف کا حصہ ہیں۔ادھر پاکستان میں بھی طالبان کی حامی جماعت الدعوۃ نے ملا عمر کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے جماعت الدعوۃ کے ترجمان کے مطابق جماعت کے سربراہ حافظ سعید ملا عمر کی غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔
افغانستان کے حکام نے طالبان رہنما ملا عمر کے حوالے سے تمام سوگ کی تقریبات پر پابندی عائد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسا کرنے والے افغانستان فورسز کا ہدف بن سکتے ہیں۔
News ID 1857119
آپ کا تبصرہ