مہر خبررساں ایجنسی نے المسلہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہعراق اور شام میں سرگرم سلفی وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے موصل کے عجائب گھر کے تاریخی نوادرات اور مجسموں کو تخریب کرنے کے بعد آثار قدیمہ میں شمار ہونے والے شہر نیمرود کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا ہے۔ عراق کی وزارت سیاحت و آثار قدیمہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 13ویں صدی قبل مسیح میں موصل کے قریب بسائے جانے والے شہر نیمرود کے تاریخی کھنڈرات کو تباہ کرنے کے لئے داعش دہشت گرد بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینری استعمال کر رہے ہیں اور ان کھنڈرات کا نام و نشان مٹانے کے لئے کوشاں ہیں۔عراقی ماہرین کے مطابق " نیمرود " کی تباہی نے عالمی سطح پر عراق میں آثارِ قدیمہ کے تحفظ کے سلسلے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

ان قدیمی آثار کی تباہی طالبان کے ہاتھوں 2001 میں افغان صوبے بامیان میں بدھا کے مجسموں کی تباہی سے مماثلت رکھتی ہے۔واضح رہے کہ داعش کی جانب سے گزشتہ ہفتے موصل کے عجائب گھر کے تاریخی نوادرات اور مجسموں کی تباہی کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی جس میں سلفی وہابی داعش دہشت گردوں کو تاریخی نوادرات اور مجسموں کو کلہاڑیوں اور ہتھوڑوں سے توڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
آپ کا تبصرہ