مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی شعبہ کےنائب سربراہ موسی ابو مرزوق نے المیادین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ خالد مشعل نے شامی حکومت کے مخالفین کا پرچم بلند کرکے اشتباہ کیا اور شامی حکومت کے مخالفین کی حمایت کرکے خالد مشعل نے تاریخي غلطی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس کا شامی حکومت کے مخالفین کے ساتھ کوئی باقاعدہ رابطہ نہیں ہے اور حماس کے رہنماؤں نے کبھی بھی شامی حکومت کے مخآلفین کے ساتھ ملاقات اور گفتگو نہیں کی ہے۔ مرزوق نے کہا کہ حماس نے مصر میں بھی کوئي مداخلت نہیں کی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے حامی سلفی وہابی تکفیریوں نے اسرائيل کے مخالف دھڑوں کو آپس میں لڑا کر شام میں داخلی جنگ پھیلا کر اسرائيل اور امریکہ کی بہت بڑی خدمت کی ہے سلفی وہابی دہشت گرد نیٹ ورک اسلام کے نام پر امریکہ اور اسرائیل کی خدمت کررہا ہے اور اس خدمت میں انھیں سعودی عرب، قطر اور ترکی کی بھی مدد حاصل ہے سلفی وہابی تکفیری نیٹ ورٹ اس وقت تقریبا اکثر اسلامی ممالک میں پھیلا ہوا ہے یہ گروپ القاعدہ ، طالبان پاکستان وطالبان افغانتسان، النصرہ اور داعش دہشت گرد تنظیموں کے نام سے اسلامی ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے پاکستان میں طالبان کے زیر نظر کئی دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں جنھیں وہابی مدرسوں سے مالی اور انسانی وسائل فراہم کئے جارہے ہیں۔
موسی ابو مرزوق
خالد مشعل نے شامی حکومت کے مخالفین کا پرچم بلند کرکے غلطی کی
مہر نیوز/15 اکتوبر/2013ء: فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی شعبہ کےنائب سربراہ موسی ابو مرزوق کا کہنا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ خالد مشعل نے شامی حکومت کے مخالفین کا پرچم بلند کرکے اشتباہ کیا اور شامی حکومت کے مخالفین کی حمایت کرکے خالد مشعل نے تاریخي غلطی کی ہے۔
News ID 1829240
آپ کا تبصرہ