خبر رساں ايجنسي مہر نے اخبارگارڈين كے حوالے سے نقل كيا ہے كہ ويانا ميں مقيم سفارتكاروں نے كہا ہے كہ اقوام متحدہ كے جوہري توانائي كے عالمي ادارے كي ايران ميں نئي تحقيقاتي رپورٹ سے ممكن ہے امريكہ كي ايران كے جوھري مسئلے كو سلامتي كونسل ميں پيش كرنے كي خواہش پوري نہ ہو سكے گي
اقوام متحدہ كے جوہري توانائي كے عالمي ادارے كے جنرل سيكٹري محمد البرادعي اگلے ھفتے ايران كے جوھري پروگرام كے بارے ميں اپني دوسالہ كاروائي كي مختصر رپورٹ كريں گے
ايك سفارتكار جو كہ اقوام متحدہ كے جوہري توانائي كے عالمي ادارے كي رپورٹوں كي تحقيقات انجام ديتاہے اس نے كہا كہ البرادعي اپني رپورٹ ميں اس بات كا اعلان كريں گے كہ ايران كے ايٹمي پروگرام اسے يورينيم كو ايٹمي ہتھيار بنانے ميں استعمال كرنے كا كوئي ثبوت نہيں ملا ہے جبكہ امريكہ كا ماننا ہے كہ يہ پروگرام جوھري اسلحہ كے پھيلاؤ كيلے ہے
مذكورہ سفارتكار نے مزيد كہا ہے كہ البرادعي نے ايران سے كہا ہے كہ اگر جمعہ كو ہونے والے يورپي ممالك كے ساتھ ايران كے مذاكرات كا دور تعميري اندازكا رہے گا تو وہ مثبت رپورٹ پيش كريں گے
البرادعي كي رپورٹ سلامتي كونسل ميں امريكہ كي مانگ ايران پر بين الاقوامي پابندياں كے بارے ميں كليدي حيثيت ركھتا ہے
گارڈين نے مذيد لكھا ہے كہ اگر چہ ايجنسي نے بعض ايران كے جوھري پروگرام ميں چپاے ركھے پروگرام بھي ديكھے ہيں مگر ان سے امريكا كا يہ دعوي ثابت نہيں ہو رہا ہے
آپ کا تبصرہ