14 جون، 2005، 1:14 AM

حزب اللہ لبنان كے جنرل سكريٹري كے نائب نے كہا كہ

بعلبك ميں حزب اللہ لبنان كي واضح اور زبر دست كاميابي امريكہ كے منہ پر دوسرا زوردار طمانچہ ہے

بعلبك ميں حزب اللہ  لبنان كي واضح اور زبر دست كاميابي امريكہ كے منہ پر دوسرا زوردار طمانچہ ہے

حزب اللہ لبنان كے جنرل سكريٹري كے نائب نے كہا ہے كہ لبنان كے تيسرے مرحلے كے انتخابات ميں بعلبك اور اس كے گرد و نواح ميں حزب اللہ كي شاندار كاميابي امريكہ كے منہ پر دوسرا زور دار طمانچہ ہے جومقاومت اسلامي كو غيرمسلح كرنا چاہتا ہے

مہر خبر رساں ايجنسي نے المنار ٹي وي كے حوالے سے نقل كيا ہے كہ شيخ نعيم قاسم  نےكہا ہے كہ بعلبك اور اس كے اطراف ميں انتخابات ميں عوام كي  بڑے پيمانے پر شركت اس پيغام كي آئينہ دار ہے كہ مقاومت اسلامي كو غيرمسلح كرنا ناممكن ہے شيخ نعيم قاسم  نےكہا كہ لبنان كے عوام مقاومت اسلامي كو غير مسلح كرنے كے سخت مخالف ہيں ادھر ايك ماروني عيسائي رہنما نے كہا ہے كہ انتخابات كو لبناني عوام كے درميان اختلاف كا سبب نہيں بنانا چاہيے بلكہ انتخابات كو لبناني عوام كے اتحاد اور اتفاق كا مظہر ہونا چاہيے ياد رہے كہ لبنان كے تيسرے مرحلےكے انتخابات ميں حزب اللہ لبنان اور اس كے اتحاد كو واضح كاميابي حاصل ہوئي ہے

اس مرحلے ميں دو صوبوں  جبل اور بقاع ميں اٹھاون نشستوں پر انتخابات ہوئے ہيں ادھر بعلبك كے علاقے ميں حزب اللہ اور اس كي اتحادي تنظيموں نے ساري نشستيں جيت لي ہيں انتخابات كا چوتھا مرحلہ آئندہ اتوار كو ہوگا جس ميں شمالي لبنان كي 28 نشستوں كے ليے ووٹ ڈالے جائيں گے ادھروليد جنبلاط نے تسليم كرليا ہے كہ انہيں اور ان كے اتحاديوں كو انتخابات ميں شكست كا سامنا ہےياد رہے كہ لبناني پارليمنٹ كي كل 128 نشستيں ہيں    

News ID 195003

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha