16 اکتوبر، 2025، 2:54 PM

چین کے خلاف کسی نئے بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے، ماسکو کا دوٹوک اعلان

چین کے خلاف کسی نئے بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے، ماسکو کا دوٹوک اعلان

روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے واضح کیا ہے کہ ماسکو کبھی بھی واشنگٹن کے ساتھ مل کر چین کے خلاف اتحاد تشکیل نہیں دے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے واضح کیا ہے کہ ماسکو، چین کے خلاف کسی بھی ملک کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گا، حتیٰ کہ امریکہ کے ساتھ بھی نہیں۔

روسی وزیر خارجہ نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی کہ آیا روس، امریکہ کے ساتھ مل کر چین پر جوہری ہتھیاروں میں کمی کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کرے گا۔

لاوروف نے کہا: روس کسی کے خلاف کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گا، خاص طور پر چین کے خلاف — یہ بالکل ناممکن ہے۔

ان کے مطابق، روس اور چین کے درمیان کئی دوطرفہ معاہدے موجود ہیں جو دونوں ممالک کے تعلقات کی نوعیت کو واضح کرتے ہیں۔ ان معاہدوں کا مقصد اقتصادی تعاون، دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ اور بین الاقوامی سطح پر ایک دوسرے کی حمایت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ طویل عرصے سے چین کو جوہری ہتھیاروں میں کمی پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن بیجنگ کا مؤقف ہے کہ وہ فی الحال ایسے کسی مرحلے میں نہیں ہے جہاں اس نوع کے مذاکرات میں شریک ہو سکے۔ لاوروف نے کہا کہ "ہم چین کے مؤقف کا احترام کرتے ہیں۔"

رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ستمبر میں اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی تھی کہ دونوں ممالک کے درمیان باقی رہ جانے والا ہتھیاروں کے کنٹرول کا آخری معاہدہ New START میں مزید 5 سال کے لیے توسیع کیا جائے۔ یہ معاہدہ ۵ فروری ۲۰۲۶ء کو ختم ہو جائے گا۔

اگرچہ ٹرمپ نے اس تجویز کو ’اچھا قرار دیا، تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس پر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

ٹرمپ ماضی میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ چین کو بھی روس اور امریکہ کے درمیان جاری جوہری تخفیفِ اسلحہ مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے۔

News ID 1935970

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha