مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای نے امام علی بن موسیٰ الرضا علیہالسلام کی شہادت کے موقع پر عوام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد و یکجہتی کو دشمنوں کے مقابلے میں سب سے بڑی قوت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن اچھی طرح جان چکے ہیں کہ ایران کو جنگ کے ذریعے شکست نہیں دی جاسکتی، اسی لیے وہ اب اختلافات پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔
رہبر انقلاب نے اس موقع پر اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، مسلح افواج اور عوام کے درمیان قائم فولادی اتحاد میں کسی کو رخنہ ڈالنے کی اجازت نہ دی جائے۔ یہ ہر فرد خصوصا قلمکار اور ارباب فکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس عظیم قومی اتحاد کو مزید مضبوط بنائیں۔
آیت اللہ خامنہای نے مزید کہا کہ عوام اور سیاسی حلقے سب کو ملک کی خدمت کرنے والوں بالخصوص زحمت کش صدر مملکت کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے تاکہ دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ملک مزید مستحکم ہو۔
رہبر معظم نے کہا کہ ایک سوال ذہنوں میں ابھرتا ہے کہ امریکہ کیوں ایران سے دشمنی کرتا ہے؟ اس سوال کا جواب اہم ہے اور پیچیدہ بھی۔ اس دشمنی کی تاریخ پرانی ہے۔ گذشتہ 45 سالوں سے امریکہ ایران کا دشمن بنا ہوا ہے۔ مختلف صدور اور جماعتوں نے برسر اقتدار آکر ایران سے دشمنی کا سلسلہ جاری رکھا۔ گذشتہ ادوار میں مختلف بہانے پیش کیے جاتے رہے؛ ایران کو دھمکیاں دی گئیں اور پابندیاں عائد کی گئیں۔ ان سب کی کیا وجہ ہے؟
گذشتہ ادوار میں اس وجہ کو خفیہ رکھا گیا۔ دہشت گردی، حقوق انسانی، حقوق نسواں اور جمہوریت کو وجوہات کے طور پر پیش کیا گیا بعض اوقات شرافتمندانہ طریقے سے کہا گیا کہ ایران اپنا رویہ بدل دے۔ آج جو شخص اقتدار کی کرسی پر براجمان ہے، اس نے اصل حقیقت سے پردہ اٹھایا اور کہا کہ ہم ایران سے مقابلہ اس لئے کرتے ہیں تاکہ وہ ہماری ہر بات مان لے۔ ایرانی قوم کو اس جملے کی حقیقت سمجھنی چاہئے۔
رہبر معظم نے کہا کہ ایران کی تاریخ باعظمت اور پروقار ہے۔ اس قوم سے امریکہ توقع رکھتا ہے کہ اس کا تابعدار بن جائے۔ اس دشمنی کا اصل راز یہی ہے۔
آپ کا تبصرہ