21 جون، 2025، 9:59 PM

جارحیت جاری رہنے کی صورت ایران تابڑ توڑ جواب دے گا، صدر پزشکیان کی میکرون سے ٹیلیفونک گفتگو

جارحیت جاری رہنے کی صورت ایران تابڑ توڑ جواب دے گا، صدر پزشکیان کی میکرون سے ٹیلیفونک گفتگو

ایرانی صدر نے فرانسیسی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ ایران کے خلاف جارحیت جاری رہے تو صہیونی حکومت کو مزید سخت جواب دیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ ہماری پالیسی ہمیشہ یہ رہی ہے کہ دوسرے ممالک کے ساتھ مصالحت آمیز رویہ اختیار کیا جائے لیکن صہیونی حکومت نے ہماری حکومت کے آغاز میں ہی تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں۔ قانون شکنی کا یہ سلسلہ حالیہ حملے کے بعد عروج پر پہنچ گیا۔ 

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت پورے خطے میں کو بحران میں مبتلا کرنا چاہتی ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ بدمعاش نتن یاہو کو لگام دے۔ 

صدر پزشکیان نے مزید کہا کہ ایران اپنے سپریم لیڈر کے فتوی کے مطابق جوہری ہتھیار بنانے کو حرام سمجھتا ہے۔ اس سلسلے میں عالمی اداروں کو ضمانت دینے کے لئے بھی تیار ہے تاہم بین الاقوامی قوانین کے تحت پرامن جوہری توانائی کے اپنے حق سے بھی کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔ اسی طرح ایران اپنے دفاعی پروگرام پر بھی کسی سے مذاکرات یا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

صدر پزشکیان نے ایرانی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر قسم کے مذاکرات اور بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم یہ سلسلہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ہونا چاہئے۔

گفتگو کے دوران فرانسیسی صدر نے کہا کہ ایران پر حملے میں فرانس اسرائیل کے ساتھ شریک نہیں اور حمایت بھی نہیں کرتا ہے۔ ہم غیر فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے گذشتہ روز ایران اور یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کشیدگی کم کرنے کے لیے پوری کوشش کررہا ہے۔ فرانس تمام ممالک کی خودمختاری اور حاکمیت کے احترام کا قائل ہے۔

News ID 1933735

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha