مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی شورائے نگہبان کے چئیرمین آیت اللہ احمد جنتی نے آج کونسل کے اجلاس میں خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی رجیم کے شام کے حالات سے فائدہ اٹھا کر اس ملک کے بنیادی ڈھانچے پر حملے انسانیت کے خلاف ایک بہت بڑا جرم ہے جس کے اثرات اس ملک پر برسوں تک رہیں گے۔
آیت اللہ جنتی نے کہا کہ نہتے لوگوں پر حملہ کرنا خونخوار صیہونی حکام کی معمول کی جارحیت ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت نے اس ناجائز رجیم کو مزید سفاکیت پر ابھارا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کی منظوری کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ اعلامیہ بہت سے دلفریب نعروں کے ساتھ اپنایا گیا، لیکن عملی طور پر یہ کمزور اقوام کے خلاف استکباری طاقتوں کے جبر و استحصال کو کبھی نہیں روک سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں اس چارٹر کے بنیادی اصول الہی نظرئے پر استوار نہیں ہیں وہیں اس کو بنانے اور دستخط کرنے والی قوتیں اپنے آپ کو اس سے بالاتر سمجھتی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ انسانی حقوق کے دفاع کا نعرہ عملی طور پر استعماری ممالک کے ہاتھوں اپنے استحصالی مفادات کے تحفظ کے لئے آزاد ممالک پر سیاسی اور اقتصادی دباؤ ڈالنے کا ایک ہتھیار بن چکا ہے۔
آیت اللہ جنتی نے کہا کہ امریکہ خود کو انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ بتلاتا ہے لیکن حقیقت میں یہی ملک انسانی حقوق کی سب سے زیادہ پامالی اور بے حرمتی کا مرتکب ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی رجیم کے ہاتھوں غزہ کے ہزاروں بچوں، عورتوں اور نہتے لوگوں کے قتل عام پر استکباری حکومتوں کی مجرمانہ خاموشی نے ان کے انسانی حقوق کے دعووں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
شورائے نگہبان کے چیئرمین نے زور دے کر کہا کہ دنیا پر نظام توحید کی حاکمیت ہی عالم انسانیت کو بچانے کا واحد راستہ ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کا آئین انسانی حقوق کی اسی بنیاد پر تشکیل پایا ہے۔
آپ کا تبصرہ