مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائٹرز نے یورپی سفارت کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپی ممالک کی مبینہ قرارداد نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو پابند کیا ہے کہ وہ سہ ماہی رپورٹس کے علاوہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں خصوصی جامع رپورٹ پیش کرے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق اس جامع رپورٹ میں مزید تفصیلات شامل ہیں کہ تہران نے متعدد جوہری مقامات پر یورینیم کے ذرات کے آثار کے بارے میں کوئی وضاحت فراہم نہیں کی ہے۔
رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے پانچ یورپی سفارت کاروں میں سے ایک نے دعویٰ کیا کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں ہمارے خدشات سب کو معلوم ہیں۔ آئی اے ای اے سے مکمل رپورٹ طلب کرنا بھی فطری ہے۔ یہ مسئلہ ایران کے موقف کا مقابلہ کرنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
رائٹرز نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں ایران کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ