مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے 62 نمائندگان کے خط کے جواب میں پاکستان کے 160 ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا جس میں ایک مخصوص پارٹی کے بے بنیاد سیاسی بیانیے پر امریکی حکومت سے تحفظات کا اظہارکیا گیا۔
خط میں ایک سیاسی جماعت کےسیاسی عمل اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی مہم پربھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے خط میں کہا کہ بحیثیت پارلیمنٹیرین فرض سمجھتےہیں کہ وزیراعظم کےذریعے کانگریس کے ممبران کو آگاہ کریں۔ پاکستان جمہوری چیلنجز سےنبردآزما ہےجس کوانتہاپسندی کی سیاست نےمزید پیچیدہ کردیا ہے۔
ادھرامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے خلاف قانونی کارروائی کو پاکستانی عدالتوں کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی میں امریکا کا کردار نہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہ پاکستانی سیاست کا معاملہ پاکستانی عوام کو قانون اور آئین کے مطابق طے کرنا ہے اور عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی بھی پاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے اور انہوں نے ہی اس کا فیصلہ کرنا ہے۔
آپ کا تبصرہ