26 اکتوبر، 2024، 7:07 PM

ایران کے طاقتور اور پرجوش دفاع نے اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کر دیا، اہل سنت عالم دین

ایران کے طاقتور اور پرجوش دفاع نے اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کر دیا، اہل سنت عالم دین

ایران کے صوبہ کردستان کے شہر سنندج کے ایک اہل سنت عالم دین نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے طاقتور اور پرجوش دفاع نے کل رات اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کر دیا۔

مہر نیوز رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے اہل سنت عالم دین مولوی مختار فراجی نے کہا کہ قرآن مجید میں خدا فرماتا ہے: ہم نے مومنین کے لیے امن و سکون جب کہ دشمنوں پر دہشت و خوف نازل کیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایمان رکھتے ہیں وہ پرسکون ہیں جب کہ آپریشن وعدہ صادق 2 سے خوفزدہ صیہونی مزید شکست کی ذلت و رسوائی سے دوچار ہیں۔ 

سنندج کی جامع مسجد کے امام نے کہا کہ کل رات تہران، خوزستان اور ایلام میں کئی مقامات پر غاصب دشمن نے حملے کیے، لیکن جب ہم نے اسرائیل کے آبزرویشن روم کی تصاویر دیکھی اور ان کا موازنہ اسلامی جمہوریہ کی کارروائیوں سے کیا تو نہایت زیادہ مضحکہ خیز صورت حال کا مشاہدہ کیا. 

مولوی فراجی نے کہا کہ آئیے آپریشن وعدہ صادق 2 کے کمانڈروں کا موازنہ گیلنٹ اور نیتن یاہو سے کریں کہ اسلامی جمہوریہ کے کمانڈ روم کا مسکراتا چہرہ اور اسرائیلی کمانڈروں کا خوف زدہ چہرہ واضح بتارہا ہے کہ دشمن وحشت کے مارے مضحکہ خیز  حد تک ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے کل رات کے تمام حملے اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے جب کہ اس سے پہلے ایک ہنگامہ برپا تھا کہ اسرائیلی حملے تباہ کن ہوں گے لیکن جتنی طاقت کا انہوں نے دعویٰ کیا تھا وہ عملا گیدڑ بھبکی ثابت ہوئی۔  

 اسلامی جمہوریہ نے طاقت کے ساتھ جارح حکومت کا سامنا کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے پوری طاقت کے ساتھ ظالم اور جارح حکومت کا سامنا کیا، اسرائیل در حقیقت امریکی بارود کا ایک ڈھیر بلکہ خطے میں دوسرا امریکہ ہے جسے تمام شیطانی طاقتوں کی ہمہ گیر حمایت حاصل ہے۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت در اصل عباد الرحمن کا محاذ ہے، جو فتح کی امید سے سرشار ہو کر خدا کی زمین میں پورے اطمینان کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور ان شاء اللہ اس محاذ کی فتح اور کامیابی یقینی ہے۔ 

سنندج شہر کی جامع مسجد کے امام نے کہا کہ فلسطین اس جنگ میں یقینی فاتح ہے جب کہ استکبار کا رسواکن انجام حتمی ہے۔

News ID 1927711

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha