مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مطابق دونوں صحافیوں کو غزہ سٹی کے جنوب میں قائم شاطی مہاجر کیمپ میں نشانہ بنایا گیا جہاں وہ اپنی کار میں بیٹھے ہوئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں صحافی اسماعیل ہنیہ کے گھر غزہ ہاؤس کے قریب سے رپورٹنگ کے لیے موجود تھے، جنہیں تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔
الجزیرہ کے ایک اور رپورٹر انس الشریف نے بتایا کہ شہید صحافی اسماعیل اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران بے گھر اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی مشکلات سے آگاہ کر رہے تھے اور رپورٹنگ کے لیے علاقے میں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل نے میڈیا کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی اور جب ان کی کار کو نشانہ بنایا گیا تو اس میں صحافیوں کے تمام نشانات واضح تھے اور انہوں نے صرف 15 منٹ پہلے ہی نیوز ڈیسک سے رابطہ کیا تھا۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی غزہ جنگ میں اب تک 111 صحافی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ کی حکومت کے میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ جنگ میں اب تک شہید ہونے والی صحافیوں کی تعداد 165 تک پہنچ گئی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی بدترین کارروائیوں میں اب تک 39 ہزار 445 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتی
آپ کا تبصرہ