مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزیر برائے شہری ترقی «مہرداد بذرپاش» نے جمعرات کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا کہ ایرانی اور اماراتی تاجروں اور [عرب] ملک میں اقتصادی ماہرین کے نقطہ نظر کو سننے کے بعد، ہم دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کا ایک نیا باب شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہ متحدہ عرب امارات ایران کا دوسرا تجارتی پارٹنر ہے، کہا کہ مشترکہ اقتصادی تعاون کمیشن کے بدھ کے اجلاس میں فریقین کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے جس میں ایرانی اور اماراتی تاجروں کے ساتھ ایک طویل ملاقات ہوئی۔
بذرپاش نے متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن طوق المری اور اماراتی سی ای اوز کے ایک وفد کے ساتھ بھی بات چیت کی، جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
ایرانی وزیر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہمی کوششوں کے نتیجے میں مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 30 ارب ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ایران-متحدہ عرب امارات کے مشترکہ اقتصادی تعاون کمیشن کا اجلاس 10 سال کے وقفے کے بعد منعقد ہوا جو کہ صدر ابراہیم رئیسی کی حکومت کا ایک کارنامہ ہے، جو پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لئے کوشاں ہے۔
آپ کا تبصرہ