مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے امریکہ، کینیڈا اور یورپی یونین کی جانب سے ایرانی حکام اور اداروں پر عائد کردہ نئی پابندیوں کے جواب میں کہا: ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دنیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں میں کلیدی شراکت دار ہے۔
امریکہ اور یورپی یونین کی ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے ڈرون اور میزائل حملے کے تقریباً دو ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔
کنعانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچانے کے لیے پابندیوں کا سہارا لینے سے اس کی قومی طاقت کو بڑھانے کے ملک کے عزم کو کبھی بھی کمزور نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پابندیاں ایران کو صنعتی پیداوار اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خود کفیل ہونے کا موقع فراہم کریں گی۔
انہوں نے شام میں ایرانی سفارتی مشن پر اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ حملے پر خاموشی اختیار کرنے پر یورپی یونین کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ جس کے بعد ایران کا فوجی ردعمل سامنے آیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یوکرین جنگ میں استعمال کے لیے ایرانی ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں یورپی یونین کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ یوکرین اور غزہ میں طویل جنگوں کی بڑی وجہ امریکا اور یورپی یونین میں ہمآہنگی کا فقدان ہے۔
ناصر کنعانی نے یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں ایران کی ایلیٹ ملٹری فورس سپاہ پاسداران انقلاب کو بلیک لسٹ کرنے کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ کی جانب سے دی گئی قربانیاں دہشت گردی کو مغربی دنیا تک پہنچنے سے روکنے میں کلیدی عنصر کے طور پر موئثر رہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ