15 اپریل، 2024، 8:15 PM

تہران کا حملہ تاریخی، تل ابیب کو غیر معمولی رسوائی کا سامنا کرنا پڑا، صیہونی میڈیا کا اعتراف

تہران کا حملہ تاریخی، تل ابیب کو غیر معمولی رسوائی کا سامنا کرنا پڑا، صیہونی میڈیا کا اعتراف

ایک صہیونی اخبار نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر تل ابیب کے حملے کو ایک اسٹریٹجک غلطی قرار دیا کہ جس سے صیہونی رجیم کی سکیورٹی صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی اور اسے ایران کے ہاتھوں رسوائی اور خفت اٹھانا پڑی۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی روزنامہ یدیعوت احرونوت نے اپنی ایک رپورٹ میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کو صیہونی حکومت کی اسٹریٹیجک غلطی قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کو ایک خوف ناک اسٹریٹجک ردعمل بتایا ہے۔ 

مذکورہ اخبار نے اپنی رپورٹ میں صیہونی رجیم کی اسٹریٹیجک ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے:  اسرائیل اس آپریشن کے خوف کے نتیجے میں تقریباً دو ہفتوں سے مفلوج ہو کر رہ گیا تھا اور بوکھلاہٹ میں ایران کے ردعمل کا انتظار کر رہا تھا۔

اس صہیونی اخبار نے یہ سوال اٹھایا کہ ایک ایسی دہشت گردانہ کارروائی کیوں کی جائے جو شمال اور جنوب میں اسرائیل کے لیے محاذ آرائی کا ایک پیچیدہ میدان کھولے؟

اخبار نے مزید لکھا: ایرانی اب اسرائیل کو کسی خطرے کے طور پر نہیں دیکھتے کیونکہ اسرائیل کے پاس ایک ایسی کابینہ ہے جس پر عوام کا اعتماد نہیں ہے اور فوج نے بہت سی غلطیاں کی ہیں اور یہ نہیں جانتی کہ اپنی غلطیوں کی تلافی کیسے کی جائے۔

روزنامہ یدیعوت نے مزید لکھا: دمشق میں ایرانی قونصل خانے میں سپاہ کے کمانڈروں کا قتل ایک اسٹریٹیجک غلطی تھی جو صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے تاریخی حملے کا باعث بنی۔

اس عبرانی اخبار نے یہ واضح  کرتے ہوئے کہ اسرائیل کو غیر معمولی طریقے سے ذلیل کیا گیا ہے، لکھا ہے: اسرائیل کی ڈیٹرنس پاور جو پہلے ہی غزہ اور لبنان میں ٹوٹ چکی تھی، اس بار تہران کے مقابلے میں منہدم ہوگئی۔

News ID 1923344

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha