مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اسرائیلی جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب کو چاہئے کہ اپنی جوہری تنصیبات کو عالمی توانائی ایجنسی کے تحت تحقیقات کے لئے پیش کرے۔ اسرائیل نہ صرف نہتے فلسطینیوں اور مغربی ایشیائی خطے کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے سب سے واضح خطرہ ہے۔
انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگ کے دوران نتن یاہو کابینہ کی حمایت کرنے پر امریکہ اور کئی مغربی ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ سابق عراقی آمر صدام حسین کی جانب سے 1980 کی دہائی کی ایران عراق جنگ کے دوران ایرانیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے ایران دوسری جنگ عظیم کے بعد کیمیائی ہتھیار کا شکار ہونے والا پہلا ملک بن گیا تھا۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی زیر صدارت 18 مارچ ہونے والی تخفیف اسلحہ کانفرنس کے حوالے سے پرجوش تعاون کا اعادہ کیا۔
آپ کا تبصرہ