مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم کے اطلاعاتی مرکز کا حوالہ دیتے ہوئے عراقی مسلح افواج کے ترجمان یحیی رسول نے بغداد پر حالیہ امریکی حملے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی افواج غیر ذمہ دارانہ طور پر کوئی بھی ایسا عمل انجام دیتی ہیں جو افہام و تفہیم اور دو طرفہ مذاکرات کے آغاز میں تعطل کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغداد کے ایک رہائشی محلے پر فضائی حملہ امریکیوں کی عراقی شہریوں کی جانوں اور بین الاقوامی قوانین کی پرواہ کیے بغیر واضح طور پر ایک قاتلانہ کارروائی ہے۔
عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے تاکید کی کہ امریکہ اس اقدام سے عراق کی خودمختاری کو پامال کرنے اور عراقی عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا باعث بنا ہے اور اس سے زیادہ خطرناک بات ہے ہے کہ یہ نام نہاد بین الاقوامی اتحاد مکمل طور پر ان اہداف کو دانستہ طور پر نظر انداز کر رہا ہت جن کے لیے وہ عراق میں موجود ہے۔ اس دہشت گردانہ اقدام کی وجہ سے عراقی حکومت اس اتحاد کے مشن کے خاتمے کے لئے سنجیدہ کوششیں بروئے کار لا رہی ہے۔ کیونکہ امریکی فوجی اتحاد عراق میں عدم استحکام کا باعث بن چکا ہے جس سے ملک میں کشیدگی جنم لینے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج صرف عراقیوں اور عراقی سرزمین کی سلامتی کو کسی بھی قسم کے خطرات سے بچانے کے لیے آئین کی بنیاد پر اپنے فرائض انجام دے سکتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ