مہر خبررساں ایجنسی نے اسکائی نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے صنعاء کو خبردار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ لندن اور واشنگٹن نے یمن کا سب سے بڑا حملہ ناکام بنا دیا۔
امریکی فوج کے مطابق یمن نے منگل کی شب بحیرہ احمر سے اسرائیل کی طرف جانے والے بحری جہازوں پر 18 ڈرون اور تین میزائل داغے۔ واشنگٹن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ خطے میں تعینات فورسز نے بحری طیاروں اور چار جنگی جہازوں کے ذریعے ان ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا۔
امریکی فوج نے گزشتہ رات کے حملے کو 19 نومبر 2023 کے بعد یمن کا چھبیسواں مگر "پیچیدہ" حملہ قرار دیا۔
اس حملے کے جواب میں برطانوی وزیر دفاع نے ایک بیان میں لکھا: گزشتہ دن اور رات کے دوران تباہ کن ایچ ایم ایس ڈائمنڈ نے امریکی جنگی جہازوں کے ساتھ مل کر بحیرہ احمر میں حوثیوں (انصار اللہ) کے اب تک کے سب سے بڑے حملے کو کامیابی سے پسپا کر دیا۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر یعنی طوفان الاقصی کے بعد غاصب اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینی عوام کے وحشیانہ قتل عام کے جواب میں یمن نے اس رجیم سے تعلق رکھنے والے یا اس سے وابستہ بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے جو بحیرہ احمر کو عبور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انصار اللہ کے ان حملوں کے بعد معروف شپنگ کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد نے اس روٹ پر ٹریفک معطل کرتے ہوئے متبادل راستہ اختیار کیا لیکن انہیں اس راستے پر کافی پیسہ اور وقت ضائع کرنا پڑا ہے۔
آپ کا تبصرہ