مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ آگ اتنی خوفناک تھی کہ 50 فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور 600 فائر فائٹرز بھی اس پر قابو پانے میں ناکام رہے اور آگ آس پاس کی دیگر دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیتی رہی۔
جس پر فوج کو طلب کیا گیا اور آرمی کے ریسکیو ہیلی کاپٹر نے امدادی کاموں میں حصہ لیتے ہوئے کیمیکل چھڑک کر آگ پر قابو پانے میں مدد کی۔ 8 گھنٹے سے زائد کی انتھک محنت کے بعد آگ کو بجھا لیا گیا۔
آگ میں زیادہ تو گودام جل کر راکھ ڈھیر بن گئے جہاں عید کی مناسبت سے لاتعداد کپڑے اور دیگر اشیا رکھے گئے تھے جو سب جل کر ختم ہوگئے۔ تاجر عید سے قبل اس ناگہانی پر افسردہ ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں دکانداروں کا کہنا تھا کہ ابھی تو ان کپڑوں کے پیسے بھی نہیں دیے تھے۔ عید سے قبل ہمارے گھروں میں محرم آگئی اور سیکڑوں لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہوجائیں گے۔
تاحال آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم ابتدائی تفتیش میں لگتا ہے کہ مارکیٹوں میں آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
آپ کا تبصرہ