مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ تجویز ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن پی ٹی سی ایل کی گزشتہ نجکاری کے 800 ملین ڈالر کے ’’اتصالات‘‘ پر واجب الادا بقایا جات پر طویل تنازع کی وجہ سے پی ٹی سی ایل سمیت مختلف پبلک لسٹڈ سرکاری اداروں کے حصص کی یو اے ای کو فروخت کا معاملہ تعطل کا شکار ہوسکتا ہے۔
اس سے بچنے کے لیے پاکستان اور متحدہ عرب امارات پی ٹی سی ایل کی جائیدادوں کی کمرشلائزیشن کی اجازت دینے کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں تاکہ 800 ملین ڈالر میں سے کچھ بقایاجات کا تصفیہ کیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ