مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹائمز ویب نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران نے اپنی حالیہ مشقوں کے دوران بحیرہ احمر کی ساحلی بندرگاہ ایلات میں قائم اسرائیلی فوجی بیس کے تیار کردہ ماڈل پر ڈرون آپریشن کی ریہرسل کی ہے۔
مذکورہ صہیونی میڈیا کے مطابق یہ تمثیلی مشق ہفتے کے روز اس فوجی بیس کے تیار کردہ ماڈل پر ڈرون حملوں کے ذریعے کی گئی جبکہ اس کی بعض فوٹیج بھی نشر کی گئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، منتشر شدہ فوٹیج کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایرانی مسلح افواج کے اس ڈرون آپریشن کا مقصد بحیرہ احمر کے ساحل پر اسرائیلی فوجی بیس پر حملے کی ریہرسل کرنا تھا۔مذکورہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز انجام دی گئی مشق کے دوران اسرائیل کو واضح انتباہ کے طور پر دھماکہ خیز مواد سے لدے ایک ڈرون کو بحری جہاز کے عرشے سے اسرائیلی بحری اڈے کے تیار کردہ ماڈل کی طرف چھوڑا گیا۔
ٹائمز نے ایرانی میڈیا میں چھپنے والی تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید دعویٰ کیا کہ یہ تصاویر "ہنگام کلاس" کے جہاز کی ہیں جبکہ ایلات کی بندرگاہ میں قائم صیہونی بحری اڈے کے تیار کردہ اور فرضی ماڈل کو نشانہ بنانے کے لئے"ابابیل" ڈرون کو بھیجا گیا تھا۔
ٹائمز نے مزید لکھا کہ جمعرات کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے آبنائے ہرمز میں "ذوالفقار 1401" نامی مشقوں کا سلسلہ شروع کیا جس میں ایرانی فوج کے مختلف شعبوں بشمول آرمی، فضائیہ اور بحریہ کے دستوں نے حصہ لیا۔ٹائمز نے یہ بھی لکھا کہ ایرانی افواج نے دسمبر کے شروع میں کی گئی ایک مشق کے دوران تمثیلی انداز میں ڈیمونا جوہری پاور پلانٹ پر میزائل حملے کی بھی ریہرسل کی تھی۔
آپ کا تبصرہ