مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز سے نقل کیاہےکہ کینیا میں ارشد شریف نے 22 اور 23 اکتوبر کو امریکی انسٹرکٹرز اور دیگر کے ساتھ ڈنر کیا۔
ذرائع کینین حکومت کا بتانا ہے کہ 23 اکتوبر شب 8 بجے خرم کے ساتھ کار میں جاتے ارشد شریف پر فائرنگ کی گئی، خرم عام طور پر شوٹنگ رینج والی سڑک استعمال کیا کرتے تھے لیکن خرم احمد نے 23 اکتوبر کو عام راستے کے بجائے طویل راستہ اختیار کیا، مگادی ہائی وے والا راستہ دور ہونے کے باوجود استعمال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی تفتیش کاروں نے کینین حکام سے رینج پر موجود افراد کی تفصیل بتانے کا کہا تھا لیکن طلب کردہ تفصیل میں انسٹرکٹرز اور زیر تربیت افراد کی قومیت کا سوال نہیں کیا گیا، تفتیش کاروں کو کینیا حکام نے سائٹ پر موجود افراد کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، حکام تفتیش کاروں کی درخواست پر عمل کے لیے کام کر رہے ہیں، وقار اور خرم سے رینج پر موجود افراد کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کینین حکام پاکستانی دباؤ کے سبب تحقیقات میں مدد کے لیے متعلقہ افراد سے سوالات کرنے پر مجبور ہیں، دونوں بھائیوں یا انسٹرکٹرز پر قتل کا الزام عائد کرنے سے متعلق غور نہیں ہو رہا۔
ابتدا میں کہا گیا کہ ارشد شریف کینیا پولیس کی طرف سے شناخت کی غلطی کے سبب مارے گئے، بعد میں مؤقف تبدیل کیا کہ کار سے گولی چلنے پر جوابی کارروائی کی گئی۔
آپ کا تبصرہ