6 جون، 2022، 7:47 AM

پاکستانی صدر اور وزیر اعظم نے بی جے پی رہنما کے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی

پاکستانی صدر اور وزیر اعظم نے بی جے پی رہنما کے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی

پاکستانی صدر عراف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ہندوستانی حکمراں جماعت بی جے پی رہنما کی جانب سے رسول اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزير اعظم مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی بری طرح پامال ہوئی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی صدر عراف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی رہنما کی جانب سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزير اعظم مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی بری طرح  پامال ہوئی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی ترجمان نپور شرما کی جانب سے آقائے دو جہاں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان میں گستاخی پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم (ص) کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی راہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بارہا کہہ چکا ہوں کی مودی کے اقتدار میں مذہبی آزادیوں کو کچلا اور مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دنیا نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات پر بھارت کی سرزنش کرے۔ 

پاکستان کے صدر عارف علوی نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں ہندوستان کے حکمراں جماعت بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین آمیز اور متنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ایسے بیانات ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عکاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’توہین آمیز بیان دینے پر محض پارٹی عہدیداروں کو معطل کرنا اور نکال دینا کافی نہیں، بی جے پی کو اپنے انتہا پسند اور فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی، مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کر رہا ہے اور ان پر بلاامتیاز ظلم کر رہا ہے، اس طرح کے اسلامو فوبک بیانات کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

News ID 1911105

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha