20 جنوری، 2022، 5:24 PM

ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم کا روسی ڈوما میں تاریخی، شاندار اور والہانہ استقبال

ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم کا روسی ڈوما میں تاریخی، شاندار اور والہانہ استقبال

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے روسی ڈوما سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ بہترین، مضبوط، اچھے اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے روسی ڈوما سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ بہترین، اچھے اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔صدر رئیسی نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ اور قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔ مہر نیوز کے مطابق ایرانی صدر نے روسی حکومت اور روسی ڈوما کی جانب سے شاندار اور والہانہ استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں اس موقع پر حضرت عیسی (ع) کی ولادت اور نئے سال کی مناسبت سے روسی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ایران اور دنیائے اسلام میں حضرت عیسی علیہ السلام کا ایک خاص اور اہم مقام ہے۔ اور ہمارا اس بات پر اعتقاد ہے کہ تمام ادیان ابراہیمی کا انسان کے تکامل اور معنوی رشد کے لئے ایک مشترکہ پیغام ہے۔ اللہ تعالی کے انبیاء نے ہمیشہ اللہ تعالی کی عبادت اور بندگی کی اور ہم بھی انبیاء الہی کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔ مہر کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران دوطرفہ احترام کی بنیاد پر دنیا کے تمام ممالک اور خاص طور پر ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ ایران دنیا میں دہشت گردی ، عدم مساوات اور تسلط پسندی کے خلاف ہے ۔ ایران دنیا میں عدل و انصاف کے فروغ کی حمایت کرتا ہے، ایران ظلم و ناانصافی کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا پر تسلط پسندی کے نتیجے میں دہشت گردی، ظلم اور بربریت کو فروغ ملا ہے جبکہ انسانی حقوق کے نام نہاد دعویداروں نے دل کھول کر انسانی حقوق کو پامال کیا ہے۔ مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق صدر رئیسی نے امریکہ کی عالمی سطح پر پابندیاں عائد کرنے کی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں عائد کرنا در حقیقت دنیا پر تسلط پسندی کی ایک شکل ہے۔امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مستقل ممالک کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ امریکہ جھوٹا دعوی کرتا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیاں ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ہیں جبکہ دنیا جانتی ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر ہیں اور ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فتوے کی روشنی میں ہمارے لئے ایٹمی ہتھیار بنانا جائز نہیں ہے۔ ہم ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں ہمیں اپنے دفاع کے لئے ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم بشریت کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو جائز نہیں سمجھتے ہیں۔ مہر کے مطابق  صدر رئیسی نے کہا کہ ایران روس کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں کسی حد کا قائل نہیں ہے۔ ایران روس کے ساتھ تمام سیاسی ، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ  ایرانی پارلیمنٹ اور روسی ڈوما کے درمیان بھی اچھے، بہترین ، اور دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔ ایران روس کی جانب سے ایران، پاکستان، ترکی ، چین اور روس کے پارلیمانی سربراہان کے اجلاس کی حمایت کرتا ہے اور روس کے اس قدم کو اچھا قدم سمجھتا ہے۔ ایران اور روس کے درمیان علاقائی اور عالمی سطح پر مضبوط اور مستحکم تعاون کا سلسلہ جاری رہےگا۔ اطلاعات کے مطابق روسی ڈوما میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا شاندار اور تاریخی استقبال کیا گيا اور انھیں بڑی عزت و احترام کے ساتھ روس کے پارلیمانی نمائندوں نے کھڑے ہوکرڈوما سے رخصت کیا۔مبصرین کے مطابق روسی ڈوما میں ایرانی صدر کا خطاب تاریخی اور بے نظیرخطاب تھا۔

News ID 1909567

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha