مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں ابھی مہم اور کلیدی موضوعات باقی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے اعلی مذاکراتکار آج صبح ویانا کے لئےروانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ گروپ 1+4 کے نمائندوں سے ویانا میں مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں گے۔
ویانا مذاکرات میں مہم اور کلیدی موضوعات باقی
سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمہ کے لئےابھی بعض کلیدی اور اہم موضوعات باقی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اہم موضوعات کے بارے میں امریکہ کو فیصلہ کرنا ہوگا، اگر امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں واپس آنا چاہتا ہے تو اسے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات معمول پر آرہے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور سعودی عرب ک صورتحال کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آرہے ہیں اور ایرانی سفارتکاروں کو سعودی عرب میں سفارتی سرگرمیوں کے لئے ویزا مل گیا ہے۔
وزارت خآرجہ میں صدر رئیسی کے دورہ ماسکو کے بارے میں ٹیم مقرر
سعید خطیب زادہ نے صدر سید ابراہیم رئیسی کے دورہ روس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ میں صدر رئیسی کے دورہ ماسکو کے بارے میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئي ہے۔ انھوں نے کہا کہ روس کے صدر پوتین کی دعوت پر ایرانی صدر رئیسی ماسکو کا دورہ کریں گے اور صدر رئیسی کا یہ دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
امریکی کانگریس کے 110 نمائندوں کے بیان پر رد عمل
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی کانگریس کے 110 نمائندوں کی طرف سے ویانا مذاکرات سے امریکہ کے خارج ہونے کے بارے میں مہر نیوز کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کا اندرونی معاملہ ہے ہم امریکہ میں ایک حاکمیت سمجھتے ہیں اور امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ 2015 کے معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 پر عمل کرے۔
مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایران کی وجہ سے باقی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی وزير خارجہ بلینکن کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزير خارجہ کو ہم سفارش کرتے ہیں کہ وہ پلان اے پر عمل کرے، اور امریکی وزير خارجہ اچھی طرح جانتے ہیں ہر ملک کا اپنا بی پلان ہوتا ہے اور شاید ایران کا بی پلان ان کے لئے جذاب نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ امریکی صدر اور امریکی حکام اچھی طرح جانتے ہیں کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ صرف ایران کی وجہ سے باقی ہے۔
افغان گروہوں کے درمیان مذاکرات کی حمایت
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران میں افغان سیاسی گروہوں کی ملاقات اور گفتگو کے بارے میں کہا کہ افغانستان کے سیاسی گروہوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور ایران ہمیشہ افغانستان کے سیاسی گروہوں کے درمیان مذاکرات کا حامی اور میزبان رہا ہے۔ ایران افغانستان میں پائدار امن و صلح کے قیام کے سلسلے میں جامع اور ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان گروہوں کے درمیان مذاکرات کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایرانی وزير خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے دورہ چین کو بھی بہت ہی مفید اور کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ معاہدے پر عمل در آمد شروع ہوگيا ہے۔
آپ کا تبصرہ