مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان نے شمالی افغانستان میں حکومت کے مضبوط گڑھ مزار شریف پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مزار شریف آخری بڑا شہر تھا جو اب تک حکومت کے کنٹرول میں تھا، تاہم طالبان نے اس پر بھی قبضہ کرلیا ہے اور اب وہ دارالحکومت کابل سے کچھ میل کی دوری پر رہ گئے ہیں، جب کہ افغان حکومت چند علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔
افغان دارالحکومت کابل کی جانب طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے ۔ گزشتہ روز طالبان نے ایک اور افغان صوبے لوگر کا بھی کنٹرول سنبھال لیا، صوبائی دارالحکومت پولے عالم اس وقت مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہے جب کہ یہ صوبہ صدر اشرف غنی کے آبائی علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق گورنر لوگر قیوم عبدل قیوم اور ان کے ساتھ موجود 40 کے قریب سکیورٹی اہلکار تقریباً 6 گھنٹے تک طالبان سے لڑائی میں مصروف رہے تاہم صوبائی پولیس سربراہ ، این ڈی ایس افسر سمیت دیگر حکام نے طالبان کے آگے سرنڈر کردیا۔ جب کہ لوگر کے دارلحکومت پلِ عالم سے کابل محض 70کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
آپ کا تبصرہ