مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں لبنان میں اسرائیلی ایجنٹوں کے ہاتھوں 4 ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی 4 سفارتکاروں کی بازیابی اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی ترجیحات میں شامل ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے لبنان میں اسرائیلی ایجنٹوں کے ہاتھوں اغوا کئے گئے 4 ایرانی سفارتکاروں کی 39 ویں سالگرہ کے موقع پر سفارتکاروں کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی سفارتکاروں کی بازیابی ایرانی وزارت خارجہ کی سفارتی ترجیحات میں شامل ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کی ذمہ داری اسرائل پر عائد ہوتی ہے اور ایران کے پاس اس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ بین الاقوامی ادارروں کو ایران کے سفارتکاروں کی آزادی اور بازیابی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اسرائیل کو ایرانی سفارتکاروں کو رہا کرنے کا پابند بنانا چآہیے۔
واضح رہے کہ لبنان میں 4 جولائی سن 1982 میں ایران کے 4 سفارتکاروں سید محسن موسوی، حاج احمد متوسلیان، تقی رستگار مقدم اور کاظم اخوان کو اسرائيل کے مسلح ایجنٹوں نے اس وقت اغوا کرلیا جب وہ لبنان کے علاقہ بربارہ سے گزر رہے تھے۔ اسرائیل کے اس دہشت گردانہ اقدام کو 39 برس ہوگئے ہیں لیکن سفارتکاروں کے اہلخانہ آج بھی اپنے فرزندوں کی آزادی کے منتظر ہیں۔
آپ کا تبصرہ