20 مارچ، 2020، 2:41 PM

بھارت میں اجتماعی زیادتی کیس کے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی

بھارت میں اجتماعی زیادتی کیس کے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی

بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 2012 میں بس میں میڈیکل کی طالبہ 23 سالہ نربھیا کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 2012 میں بس میں میڈیکل کی طالبہ  23 سالہ نربھیا کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی ہے۔ اطلاعات مطابق مشہور زمانہ دہلی بس نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث 32 سالہ مکیش سنگھ، 25 سالہ پون گپتا، 26 سالہ ونے شرما اور 31 سالہ اکشے کمار سنگھ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دیدی گئی۔ تہاڑ جیل میں پہلی بار ایک ساتھ 4 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔ چاروں ملزمان کو عدالت نے 2013 میں پھانسی کی سزا سنائی تھی تاہم اس پر عمل درآمد کو متعدد بار ملزمان کے وکلا کی جانب سے آئینی درخواستیں دائر کرنے کے سبب آخری موقع پر روک دیا گیا تھا اور بالآخر آج چاروں ملزمان کو سولی پر لٹکا دیا گیا۔ اس کیس میں پولیس نے 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن میں سے ایک ملزم 17 سالہ افروز کو جرم کے وقت نابالغ ہونے کی وجہ سے بچوں کی اصلاحی جیل میں رکھا گیا جہاں 3 سال تک اس کی تربیت کی گئی جب کہ ایک ملزم 31 سالہ رام سنگھ نے جیل میں خود کشی کرلی تھی۔

ملزمان کی پھانسی کے موقع پر ہاتھوں میں بھارتی پرچم اور پلے کارڈز اُٹھائے جیل کے باہر موجود سیکڑوں افراد نے انصاف کی جیت پر جشن منایا۔ نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے میڈیا سے گفتگو میں پھانسی پر عمل درآمد ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

نربھیا اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد بھارت میں شدید احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر مظاہرے کیے گئے جس سے

 یہ کیس عالمی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ واضح رہے کہ 2012 میں نربھیا اپنے دوست کے ہمراہ مسافر بس میں بیٹھی جہاں 6 ملزمان نے دوست کو تشدد کر کے بے ہوش کیا اور نربھیا کو بھی اجتماعی زیادتی کے بعد بہیمانہ تشدد کرکے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا تھا۔ نربھیا دوران علاج دم توڑ گئی تھی۔

News Code 1898746

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha