2 جون، 2018، 12:28 PM

ایران کا میزائل پروگرام دفاعی نوعیت اور خطرات کے پیش نظر ہے

ایران کا میزائل پروگرام دفاعی نوعیت اور خطرات کے پیش نظر ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے ایران کےمیزائل پروگرام کو دفاعی نوعیت کا قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ جیسے خطرات کے پیش نظر ایران کا میزائل پروگرام تیار کیا گيا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے ایران کےمیزائل پروگرام کو دفاعی نوعیت کا قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ جیسے خطرات کے پیش نظر ایران کا میزائل پروگرام تیار کیا گيا ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے، امریکی سفارتخانے کے بیت المقدس منتقل ہونے اور عراق و شام میں ایران کے فوجی مشیروں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی قومی سلامتی اور بین الاقوامی سکیورٹی کو ایکدوسرے سے الگ نہیں کیا جاسکتااگر غیر علاقائی طاقتیں ہزاروں میل دورسے آکر خطے میں فوجی ڈیرے ڈال سکتی ہیں اور خطے  کے حالات و شرائط پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہیں ایسے شرائط میں ایران بھی علاقائی ممالک کی درخواست اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں اپنے فوجی مشیر عراق اور شام بھیج سکتا ہے اگر غیر علاقائی طاقتیں خطے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں تو ایران بھی علاقائي ممالک کے ساتھ ملکر دہشت گردی کے خاتمہ کے سلسلے میں اپنا تعاون فراہم کررہا ہے۔

شمخانی نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی خطے میں دہشت گردی کے خلاف تعاون پر استوار ہے اور عراقی و شامی حکام اور بین الاقوامی ادارے اس بات کے معترف ہیں کہ اگر شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کا تعاون نہ ہوتا تو آج بغداد اور دمشق پر دہشت گردوں کو قبضہ ہوجاتا۔

شمخانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونا ایران کی طاقت اور قدرت کامظہر ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہا کہ شام اور عراق کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے اور ایران اپنے ہمسایہ ممالک میں پائدار امن کا خواہاں ہے۔

انھوں نے عراق میں کامیاب انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کا وزیر اعظم منتخب کرنا عراق کی سیاسی جماعتوں اور عراقی قوم کا حق ہے لہذا عراقی وزير اعظم کے لئے ایران کا کوئی آپشنز نہیں ہے۔

News ID 1881135

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha