مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کے استمرار کوعالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی حکومت بھی عالمی امن و صلح اور بین الاقوامی قوانین کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گئی ہے۔
صدر حسن روحانی نے عالم اسلام کو در پیش خطرات سے نمٹنے کے لئے 6 تجاویز پیش کرتے ہوئے اسلامی ممالک سے عملی اتحاد اور تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت فلسطین میں جنگی اور بھیانک جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے انسانی عزت اور کرامت کو پامال کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ ، اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرکے اسرائیل کو خطے میں مضبوط اور طاقتور بنانا چاہتا ہے لیکن اسلامی ممالک باہمی اتحاد کے ذریعہ اسرائیل کا بھر پور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور مسلم ممالک آپسی اتحاد اور یکجہتی کے ذریعہ اسرائیل سے آسودگی کو سلب کرسکتے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے امریکہ کے سفارتخانہ کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور امریکہ اسرائیل کو سبز چراغ دکھا کر فلسطینیوں کے مصائب اور آلام میں دوچنداں اضافہ کررہا ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت نے عالمی معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے عالمی امن کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے اسلامی ممالک سےمطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرکےاس کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کریں۔ اور اسرائیل کی بے جا حمایت کرنے کے سلسلے میں امریکہ کے خلاف بھی عملی اقدام عمل میں لائیں۔
آپ کا تبصرہ