مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کا ٹھوس، منطقی اور مدبرانہ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیےکیونکہ امریکہ کی تاریخ سنگین، ہولناک اور وحشیانہ جرائم سے مملو ہے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کسی شق کا اضافہ یا کمی نہیں کی جائے گی۔
صدر حسن روحانی نے امریکی صدر کی ہرزہ سرائی کو امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف گذشتہ 38 برسوں کے دوران کی جانے والی ہرزہ سرائی کی تکرار قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو تاریخ ،جغرافیا ، ادب ، اخلاق اور عالمی عرف کے بارے میں بھی معلومات حاصل کرنی چاہیے ۔ امریکی صدر کو یاد رکھنا چآہیے کہ خطے میں جاری دہشت گردی کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے دنیا میں رونما ہونے والے ہر ظلم کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ نمایاں ہے امریکہ عالمی سطح پر اپنی تسلط پسندانہ پالیسی کے ذریعہ ، ظلم و بربریت اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ خود بھی ظالم و ڈکٹیٹر ہے اور خطے کی ظالم اور ڈکٹیٹر حکومتوں کا حامی بھی ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں صدام معدوم کی حمایت کی ۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایران کے خلاف کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کی حمایت کی اور اس پر خاموش رہے ۔ امریکہ دنیا میں جاری مظالم اور دہشت گردی کا سرغنہ ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی قوم اس دور کے یزید کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرےگی ۔ ہم اپنے مقتدر، مؤمن اور عظیم الشان قائد کی قیادت میں ترقی کی شاہراہ پر گامزن رہیں گے اور ملکی و قومی دفاع کے سلسلے میں پیشرفتہ ہتھیاروں اور میزائلوں کی پیدوار کا سلسلہ بھی جاری رکھیں گے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی اپنی آٹھ رپورٹوں میں ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی تائید کرچکی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ ہم امریکی حکام اور امریکی پالیسیوں کو عالمی امن کے خلاف قراردیتے ہیں اور امریکہ کو دنیا میں ہونے والے مظالم اور دہشت گردی کا اصلی ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ امریکہ کے خلاف ایرانی قوم کے نعرے امریکی عوام کے خلاف نہیں بلکہ امریکی حکام اور امریکہ کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف ہیں۔
آپ کا تبصرہ