20 مارچ، 2017، 6:09 PM

رہبر معظم نے نئے سال کو " مزاحمتی اقتصاد، پیداوار اور روزگار " کے نام سے موسوم کیا

رہبر معظم نے نئے سال کو " مزاحمتی اقتصاد، پیداوار اور روزگار " کے نام سے موسوم کیا

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مناسبت سے اپنے پیغام نوروز میں ایرانی قوم اور دنیا کی تمام مسلم اقوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نئے ہجری شمسی سال کو " مزاحمتی اقتصاد، پیداوار اور روزگار " کے نام سے موسوم کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت  آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مناسبت سے اپنے پیغام نوروز میں ایرانی قوم اور دنیا کی تمام مسلم اقوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نئے ہجری شمسی سال کو " مزاحمتی اقتصاد، پیداوار اور روزگار " کے نام سے موسوم کیا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی  گزشتہ سال کو ایران اور ایرانی قوم کے لئے عزت و وقار اور امن و سلامتی کا سال قراردیا۔رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت اور عید نوروز کی ایران کی عظیم قوم، ملک کے نوجوانوں، عوام کے تمام طبقات، خاص طور پر شہیدوں اور ملک کے دفاع میں جانبازی اور جاں نثاری کرنے والے مجاہدین کے اہل خانہ اور اسی طرح ان تمام اقوام کو بھی مبارکباد پیش کی کہ  جو عید نوروز کا جشن مناتی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گزشتہ ہجری شمسی سال کو ایرانی قوم کے لئے خوشی وغم، تلخی اور شیرینی دونوں کا حامل قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ گزشتہ ہجری شمسی سال ایران اور ایرانی قوم کے لئے عزت و سربلندی کا سال رہا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دنیا میں ہر جگہ ہمارے دشمنوں نے ایرانی قوم کی طاقت و توانائی اور عظمت کا اعتراف کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ کے صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جو بے احترامی کی، عوام نے بائیس بہمن ( گیارہ فروری) یوم آزادی کے جلوسوں میں اپنی پر جوش وخروش شرکت سے، حمیت و غیرت کے ساتھ اس کا جواب دیا۔

رہبرمعظم  انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام نوروز میں فرمایا کہ رمضان المبارک (کے جمعۃ الوداع) ، یوم القدس کے موقع پر، عوام کے عظیم الشان اجتماع نے اس ملک کے تشخص اور اہداف کو پوری د نیا پر واضح کر دیا۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام نوروز میں فرمایا کہ علاقے کے پر تلاطم ماحول بلکہ بین الاقوامی بحرانی حالات میں، ملک میں پایا جانے والا امن و امان ایرانی قوم کے لئے ایک بہت بڑا اور عظیم امتیاز ہے۔ آپ نے فرمایا کہ آج ہمارے اطراف میں مشرق، جنوب مشرق سے لے کر شمال مغرب تک، سبھی ممالک بد امنی سے دوچار ہیں، پورا علاقہ بدامنی کا شکار ہے، لیکن پورے سال ایران میں پائیدار امن و سلامتی رہی ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پورے ملک میں ہزاروں نوجوانوں کی علمی، سائنسی، ثقافتی، کھیل کود سے متعلق اور پیداواری سرگرمیاں، ان کے نئے کام اور نئی ایجادات گزشتہ سال کے دوران ایران اور ایرانی قوم کی اہم کامیابیوں اور مثبت پہلووں میں شامل ہیں۔ آپ نے گزشتہ ہجری شمسی سال کے دوران جاری پرجوش اور مفید دینی سرگرمیوں آئمہ اطہار علیہم السلام کی تعلیمات کو عام کرنے کے اقدامات،، اعتکاف، عبادات، عاشورائے حسینی کے اجتماعات اور اربعین حسینی کے عظیم الشان پیدل مارچ کو ملک اور قوم کے لئے باعث افتخار اقدامات میں شمار کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح  نئے سال کو" مزاحمتی اقتصاد ، پیداوار اور روزگار فراہم " کرنے کے نام سے موسوم کیا اور حکام پر زوردیا کہ وہ ان بنیاد نقاط پر اپنی توجہ مبذول کریں کیونکہ یہ بنیادی نقاط رہبری اور عوام کے مطالبات میں شامل ہیں اوراس سلسلے میں  سال کے اختتام پر عوام کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کریں۔

News ID 1871202

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha