مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سویڈن کے وزیر اعظم اسٹفین لوفن سے آج سہ پہر کو ملاقات میں 22 بہمن مطابق 10 فروری کو انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر ایرانی عوام کی عظيم الشان ریلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تجزیہ نگار جب ایرانی عوام کے اس حیرت انگیز حضور کو دیکھتے ہیں تو وہ اس کی عظمت کے درک سے عاجز ہوجاتے ہیں۔
رہبر معظم نے باہمی تعاون کے فروغ کے سلسلے میں دونوں ممالک کی ظرفیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہم دونوں ممالک کے باہمی تعاون کے فروغ اور ارتباطات کا خیر مقدم کرتے ہیں اور باہمی معاہدوں اور مذاکرات پر عمل کی توقع رکھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سویڈن اور ایران کی ظرفیتون کے پیش ںظر باہمی تعلقات کو کمترین سطح پر قراردیتے ہوئے فرمایا: سویڈن کا ایران کے ساتھ رابطہ طویل اور قدیمی ہے اور سویڈن کو ایرانی عوام اچھی نظر سے دیکھتے ہیں اور دونوں قوموں کے ایکدوسرے کی نسبت اچھے خیالات باہمی تعاون کے فروغ میں اہم اور مؤثر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے باصلاحیت اور پرعزم جوانوں کو ایران کی اہم ظرفیت قراردیا اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا: دنیا میں انقلابات کی سالگرہ تشریفاتی ہوتی ہے جس میں چند سیاسی افراد حاضر ہوتے ہیں اور فوجی پریڈ کا مظاہرہ کیا جاتا ہے لیکن ایران میں انقلاب اسلامی کی سالگرہ کا جشن حقیقی جشن ہوتا ہے جس میں خود عوام شرکت کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سویڈن کی اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں رکنیت کے سلسلے میں ایران کے مثبت ووٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سکیورٹی کونسل ایک اہم ادارہ ہے جو چند ممالک کے ہاتھ میں یرغمال بن کر رہ گيا ہے جبکہ اس ادارے کے ذریعہ بہت سے اہم اور مثبت امور انجام دیئے جاسکتے ہیں اور اس ادارے کی دوگانہ اور متضاد پالیسیوں کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی طاقتوں کی مداخلت کو علاقہ میں جاری بحران اور مشکلات کا اصلی سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: عراق اور شام کے تلخ حوادث کے پيچھے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کا ہاتھ ہے اور یہی وجہ ہے کہ علاقہ کے عوام کو ان پر اعتماد نہیں ہیں۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر حسن روحانی بھی موجود تھے، سویڈن کے وزیر اعظم اسٹفین لوفن نے دورہ تہران کو اہم اور تاریخی دورہ قراردیا اور دوطرفہ مذاکرات اور معاہدوں کو مثبت قراردیتے ہوئے کہا : اہم اقتصادی ، تجارتی اور علاقائی امور پر گفتگو ہوئی اور ہم باہمی معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں گے ۔ سویڈن کے وزير اعظم نے ایران کے باصلاحیت جوانوں کو اہم سرمایہ قراردیا ۔
آپ کا تبصرہ