مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ ترک صدر طیب اردگان کے خلاف فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد رواں سال میں 4400 ترک شہری جرمنی سے سیاسی پناہ کی درخواست کرچکے ہیں، یہ تعداد گذشتہ سال کے مقابلے دو گنا زیادہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق رواں سال سیاسی پناہ کی درخواست کرنے والوں میں جرمنی میں قائم نیٹو ائیر بیس پر تعینات سیکڑوں ترک فوجی افسران بھی شامل ہیں۔ جرمنی کے عہدیدار برائے نقل مکانی اور پناہ گزین نے بتایا کہ رواں سال انھیں اکتوبر کے اختتام تک ترک شہریوں کی جانب سے سیاسی پناہ کیلئے 4437 درخواستیں وصول کیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 1767 تھی۔
خیال رہے کہ برلن اور انقرہ کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں جس کی وجہ صدر طیب ادرگان کی حکومت کی جانب سے شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر جرمنی کے خدشات ہیں، خاص طور پر جولائی میں فوجی انقلاب کی ناکامی کے بعد سے ترک حکومت کی جانب سے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ہزاروں وکلاء، صحافیوں اور دیگر تنقید کرنے والوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن شامل ہے۔
آپ کا تبصرہ