مہر خبررساں ایجنسی نے عکاظ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ علالت کے سبب اس سال حج کا خطبہ دینے سے محروم ہوگئے ہیں ۔ ان کی جگہ صالح بن حمید حج کا خطبہ دیں گے ۔
حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کے موقع پر مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیا جاتا ہے۔ سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ 35سال میں پہلی بار یہ خطبہ نہیں دے سکیں گے۔
عبدالعزیز الشیخ نے خطبہ نہ دینے کا فیصلہ صحت کی وجہ سے کیا ہے ۔ عبدالعزیز الشیخ کو مفتی اعظم کا عہدہ 1999 میں سونپا گیا تھا۔ اطلاعات کے بعد ان کی جگہ صالح بن حمید اس سال حج کا خطبہ دیں گے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے جاہل اور نادان مفتی ایسے شرائط میں خطبہ حج دینے سے محروم ہوئے ہیں کہ اس سے قبل اس نے ایرانی مسلمانوں کی توہین کرتے ہوئے انھیں کافر کہا تھا حالانکہ چیچنیا کے شہر گروزنی میں علماء اہلسنت ایک عظيم کانفرنس میں خود سعودی عرب اور اس سے منسلک نجدی وہابیوں کو دائر اسلام سے خارج قراردے چکے ہیں۔ علماء اہل سنت نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہابی دہشت گردوں کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ ان کا عقیدہ اہلسنت کے عقیدے سے متصادم ہے اور وہابی محض ایک گمراہ اور منحرف فرقہ ہے جسے استعماری اور سامراجی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے۔
سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ اس سال حج کا خطبہ دینے سے محروم ہوگئے ہیں ۔
News ID 1866825
آپ کا تبصرہ