مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں لاکھوں افراد نے دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کر دیا جبکہ یورپی یونین کے برطانوی کمشنر مستعفی ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق یورپ میں غیر یقینی کی صورت حال ہے، برسلز میں غم و غصے کی کیفیت ہے اور یورپ بھر کی حکومتیں ڈری ہوئی ہیں، انھیں بھی اپنے ملکوں میں ووٹروں کی جانب سے اسی قسم کے سوالات کا سامنا ہے جو برطانوی ریفرنڈم میں سامنے آئے ہیں، ادھر وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پر یورپی یونین سے جدائی کے عمل کو تیز کرنے کا دباؤ ہے، برطانیہ کے بغیر یورپی یونین کے رہنماؤں کا پہلا اجلاس بدھ کو منعقد ہو رہا ہے اور یورپی یونین نے برطانیہ سے کہا ہے کہ وہ الگ ہونے کیلیے مذاکرات جلد شروع کر دے۔ ادھر برطانیہ میں لاکھوں افراد نے دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے آن لائن پٹیشن مہم شروع کر دی ہے جس میں پر اب تک 25 لاکھ سے زیادہ افراد دستخط کر چکے ہیں، اس پٹیشن پر اب پارلیمان کے اراکین بحث کریں گے کیونکہ برطانوی پارلیمانی روایات کے مطابق اگر کسی پٹیشن پر ایک لاکھ سے زیادہ افراد دستخط کریں تو پارلیمنٹ میں اس پر غور کیا جاتا ہے۔ جبکہ برطانوی وزير اعظم نے دوبارہ رفرینڈم کے مطالبے کو رد کردیا ہے۔
برطانیہ میں لاکھوں افراد نے دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کر دیا جبکہ یورپی یونین کے برطانوی کمشنر مستعفی ہو گئے ہیں۔
News ID 1865024
آپ کا تبصرہ