27 مئی، 2016، 12:41 PM

طالبان رہنما ملا اخترمنصور کا پاکستانی پاسپورٹ پر امارات کا متعدد بار دورہ

طالبان رہنما ملا اخترمنصور کا پاکستانی پاسپورٹ پر امارات کا متعدد بار دورہ

افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے طالبان رہنما ملا اختر محمد منصور، پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات جایا کرتے تھے اس نے ایک بار پاکستانی پاسپورٹ پر بحرین کا دورہ بھی کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے طالبان رہنما ملا اختر محمد منصور، پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات جایا کرتے تھے اس نے ایک بار پاکستانی پاسپورٹ پر بحرین کا دورہ بھی کیا۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان کے سابق امیر ملا اختر منصور، گزشتہ ایک دہائی کے دوران طالبان کی لڑائی جاری رکھنے کے لیے اکثر پاکستان سے مشرق وسطیٰ، فنڈ اکٹھے کرنے جایا کرتے تھے۔ اور اس سلسلے میں اسنے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے متعدد دورے کئے ہیں وہ قطر میں قائم طالبان کے دفتر کا بھی پاکستانی پاسپورٹ پر متعدد بار دورہ کرچکے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ملا اختر منصور، طالبان جنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال اور فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات میں  عرب خلیجی ریاستوں کے مندوبین سے ملاقاتیں کرتے تھے اور ان سے طالبان کے لئے فنڈز وصول کرتے تھے۔۔ طالبان ترجمان کے اس دعوے سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ افغان طالبان دہشت گردی کے لئے خلیجی عرب ممالک کی امداد سے اپنی طاقت برقرار رکھتے تھے۔ افغان سکیورٹی عہدیدار کے مطابق ملا اختر منصور، پاکستانی پاسپورٹ پر کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بیرون ملک سفر کے لیے گزشتہ 9 سال سے ولی محمد کی عرفیت استعمال کرتا تھا۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ ملا اختر منصور 18 بار دبئی اور ایک بار بحرین گیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ طالبان وار دیگر دہشت گردوں کی پشت پر امریکی اتحادی عرب ممالک کا ہاتھ ہے جن میں سعودی عرب، بحرین، قطر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

News ID 1864307

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha